پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

ماں كا دودھ نہ ہو تو ؟

ماں کا دودھ نہ ہو تو ؟

اگر ماں کا دودھ بچے کى ضرورت پورى نہ کرتا ہو تو ماں کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ اسے اپنے دودھ سے بالکل ہى محروم کردے بلکہ اس کا جتنا بھى دودھ ہے وہ بچے کو پلائے اور کمى کو دوسرے دودھ اور غذا سے پورا کرے _ لیکن اگر ماں کو دودھ بالکل نہ ہو (البتہ ایسا بہت ہى کم ہوتا ہے) یا وہ دودھ دینے سے معذور ہوتو پھرگائے کے دودھ سے استفادہ کیا جا سکتا ہے کہ جو کسى حد تک شیر مادر سے ملتا جلتا یا پھرخشک دودھ سے _ اگر گائے کے دودھ سے استفادہ کیا جائے تو چاہیے کہ مندرجہ ذیل نکات کى طرف توجہ رکھى جائے _

1_ گائے کا دودھ عموماً ماں کے دودھ سے زیادہ گاڑھا اور زیادہ بھارى ہوتا ہے _ اس لحاظ سے چاہیے کہ اس میں کچھ ابلا ہوا پانى ملادیا جائے ، اس حد تک کہ وہ ماں کے دودھ جیسا ہوجائے اس میں تھوڑى سى چینى بھى ملا لینى چاہیے _

2_ دودھ کو پندرہ منٹ تک کے لیے ابال لینا چاہیے تا کہ اگر اس میں جراثیم ہوں تو وہ ختم ہوجائیں _

3_ بچے کو جود ودھ پلایا جائے نہ زیادہ گرم ہو اور نہ زیادہ سرد بالکل ماں کے دودھ جیسى اس کى حرارت ہو _

4_ ہر مرتبہ بچے کو دودھ پلاتے وقت فیڈر (دودھ والى بوتل) کو دھولینا چاہیے تا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ دودھ خراب ہوجائے اور بچہ بیمار ہوجائے _

5_ کوشش کرنى چاہیے کہ حتى المقدور تازہ اور صحیح دودھ سے استفادہ کیا جائے _ اگر آپ بچے کى غذا کے لیے خشک دودھ سے استفادہ کرنا چاہیں ، تو ضرورى ہے کہ اس بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں کیونکہ خشک دودھ مختلف قسم کا ہوتا ہے اور ہر قسم کا دودھ ہر بچے اور ہر عمر کے لیے مفید او رمناسب نہیں ہوتا _

اس سلسلے میں ڈاکٹر ہى فیصلہ کرکے آپ کى راہنمائی کرسکتا ہے _ اگر ڈاکٹر کوئی دودھ آپ کے بچے کے لئے تجویز کرے اور وہ آپ کے بچے کے مزاج سے ہم آہنگ نہ ہو تو آپ پھر ڈاکٹر کى طرف رجوع کرسکتے ہیں _