اگر حاملہ خاتون بمار ہو جائے
اگر حاملہ عورت بیمار ہو جائے اور ا سے دوا کى ضرورت پڑ جائے تو دوا کے استعمال میں میں بہت زیادہ احتیاط کى ضرورت ہے کیوں کہ یہ دوازیادہ تر بڑى عمر والوں کے لیے تیار کى جاتى ہے اور جب عورت اس سے استفادہ کرتى ہے تو شکنیہں کہ وہ اس کے پیٹ میں جا کر بچے کے بدن ک جا پہنچتى ہے اور اس پر بھى اثر انداز ہوتى ہے کچھ کہا نہین جا سکتا کہ بچے پروہ کیا اثر ڈا لے _ بحر حال کوئی بھى دوا پیٹ میں موجود بچے کے لئے بے اثر نہیں ہوتى لہذا حاملہ خاتون کو نہیں چا ہیے کہ بغیر سو چے سمجھے نتیجے کو ملحوظ رکھے بغیر دوا استعمال کرے اولا تو جب تک ضرورت تقاضانہ کرے دواستعمال نہ کرے _ ثانیا اگر ناچار ہو جا ئے تو لازمى طور پر ڈاکٹر کو بتا ئے کہ میں حاملہ ہوں کیا یہ دوا میرے بچے کے لیے تو ضرر رساں نہیں لہذا کسى لائق ڈاکٹر کے مشور ے سے ضرورى مقدار میں دواکھا ئے_
البتہ اگر بیمارى کوئی اہم ہو تو چاہیے کہ اپنى سلامتى اور بچے کى حفاظت کے لئے ڈاکٹر کى طرف رجوع کرے کیونکہ وہ بیمارى نہ صرف ماں کے لیے نقصان وہ ہو سکتى ہے بلکہ ممکن ہے بچے کى سلامتى کو بھى خطر ے میں ڈال دے _
ایک ماہر لکھتے ہیں :
ممکن ہے کہ بعض وائرس ( Virus ) اور مائیکروب ( MICROBE ) میاں بیوى سے گرز کررحم ماورمیں موجود اپنا دفاع نہ کرسکنے والے بچے پر حملہ آور ہو جائیں اور اسے بھى اسى بیمارى ہیں مبتلا کردیں ( 1)
ایک اور مقام پر لکھتے ہیں ;
ماں کى غذائی کیفیت میں تبدیلى اور جودو اوہ استعمال کرتى ہے نیز جن بیماریوں سے وہ دو چار ہوتى ہے یہ سب جنین پر اثر انداز ہوتى ہیں ..... ابتدائی دنوں میں رحم مادر میں بچے میں پیدا ہونے والى چھوٹى سى خرابى بڑے ہو تے ہوئے بہت زیادہ اثرات مرتب کرتى ہے اسى بنیاد پردوران حمل اپنى صحت کى حفاظت کے سلسلے میں خواتین پر خاص ذمہ دارى عائد ہوتى ہے یہاں تک کہ ان کے حمل ٹھہر نے کى صلاحیت کے ضائع ہونے کا احتمال ہے (2)
وہ یہ بھى لکھتے ہیں :
بہت سے غیر غذائی مواد بھى ایسے ہیں کہ جواماں باپ سے گزر کر بچے پر اس طرح سے اثر انداز ہو سکتے ہیں کہ اس کى نشو و نما پر منفى اثر ڈالیں _ زیادہ تر دوائیاں جو عموما استعمال کى جاتى ہیں وہ بالغ افراد کى تندرستى کے لیے بنى ہو تى ہیں یعنى ان کا تجربہ پورے (کامل) انسان پر کیا جا تا ہے _ ڈائرس ، بیکٹیر یا اور تمام جراثیم کہ جو ماں کے بدن میں ہوتے ہیں بعض اوقات بچے کو بھى اس بیمارى میں مبتلا کردیتے ہیں یا بعض اوقات بچے کى نشو و نما کو خراب کردیتے ہین اور بچہ غیر معمولى طور پر بڑاہونے لگتا ہے (3)
1_ بیو گرافى پیش از تولد ص 150
2_ بیو گرافى پیش از تولد ص 48
3_ بیو گرافى پیش از تولد ص 183