پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

ماں كے دودھ كے ساتھ ساتھ

ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ

بچے کى اصلى غذاماں کادودھ ہى ہے لیکن جب تک فقط غذا کا انحصار ماں کے دودھ پر ہو تو بہتر ہے کہ ہر روز کچھ مچھلى کاتیل اور کچھ پھل اس، دیئےائیں تا کہ وٹا ئیں تاکہ وٹامن اور معدنى مواد کے اعتبا سے اس کى خوراک جامع تر ہوجا ئے اور بچہ بہتر رشد کرے _ بچہ جوں بڑا ہو تا جاتا ہے اس کى غذائی ضرورت بھى بڑھتى جاتى ہے یہاں تک کہ وہ مرحلہ آجاتا ہے کہ وہ ماں کے دود ھ سے سیر نہیں ہوتا _ اس صورت میں اہیے کہ دوسرى غذاؤں سے شیر مادر کى کمک کے طور پر استفادہ کیا جائے _ چارمہینوں کے بعد اور زیادہ سے زیادہ چھ مہینے کے بعد چا ہیے کہ بچے کودوسرى غذاؤں سے آشنا کیا جائے ضرورى ہے کہ بچے کى غذا ، سادہ اور مائع کى صورت میں ہو _ مختلف پھلوں کا جوس بچے کے لیے مفید ہوتا ہے _

سبزیوں کو ابال کا پانى بھى بچے کو دیا جا سکتا ہے _ یخنى بچے کى نشود ونما کے لیے مقید ہوتى ہے _ جب بچے دانت کے نکل آئیں تو نسبتا سخت غذادى جاسکتى ہے_ مثلا پکے ہوئے آلو، ابلے ہوئے انڈے بسٹ ، تازہ پنیر اور کچھ روٹى اور مکھن ، چاول ، تازہ پھل ، وغیرہ _ بچے کى غذا مختلف قسم کى ہونى چاہیے _ لیکن دھیان رہے کہ اتنى مقدار میں اسے غذادى جائے جتنى اسے ضرورت ہے نہ کہ اس سے زیادہ _