پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

حضرت مہدى (عج) كا اسلحہ

حضرت مہدى (عج) کا اسلحہ

جلالى : سنا ہے کہ امام زمانہ تلوار کے ساتھ ظہور فرمائیں گے لیکن میں اس بات کو تسلیم نہیں کرتا ہوں کیونکہ بشر نے آج تک سیکڑوں قسم کے اسلحہ ایجاد کرلیتے ہیں ، ایٹم بم ، ہا ڈرو جن بم بنالیتے ہیں کہ ان میں سے ہر ایک کئی کلومیٹر کى شعاع کو ویران کرنے کیلئے کافى ہے چنانچہ اسلحہ سازى کے میدان میں ترقى نے انسان کى نیند حرام کردى ہے _ ان تمام جنگى وسائل کے باوجود جو کہ انسان کے اختیار میں ہیں ، اوراسلحہ سازى کے فن میں آئندہ وہ اور ترقى کرلے گا اس کے باوجود یہ کیسے تصور کیا جا سکتا ہے کہ مہدى موعود اور ان کے سپاہى تلوار سے جنگ کریں گے اور کامیاب ہوجائیں گے؟

ہوشیار: مہدى موعود کا تلوار کے ساتھ ظہور کرنا احادیث سے ثابت ہے مثلاً: امام محمد باقر نے فرمایا:

'' مہدى (ع) اپنے جد حضرت محمد (ص) سے اس ، نہج سے مشابہت رکھتے ہیں کہ وہ تلوار کے ساتھ قیام کریں گے اور ظالموں ، گمراہ کرنے والوں ، اور خدا و رسول کے دشمنوں کو تہ تیغ کریں گے تلوار کے ذریعہ کامیاب ہوں گے اور ان کا کوئی پرچم (دار) بھى شکست کھاکر نہیں آئے گا _ '' (1)
 

لیکن تلوار کے ساتھ خروج کرنا جنگ سے کنایہ ہے یعنى جنگ مہدى موعود کے سرکارى پروگرام کا جزء ہے ، آپ (ع) دین اسلام کو دنیا بھى میں پھیلانے اور ظلم و تعدى کا قلع کرنے پر مامور ہیں خواہ ا س سلسلہ میں تلوار ہى کیوں نہ اٹھانى پڑے _ اس کے برخلاف ان کے آباء و اجداد کو اس اہم ذمہ دارى پر مامور نہیں کیا گیا تھا _لہذا وہ وعظ و نصیحت پر عمل کرتے تھے اس بناپر تلوار کے ساتھ خروج کرنے کے معنى یہ نہیں ہیں کہ آپ کا جنگى اسلحہ فقط تلوار ہى ہے اور دوسرے اسلحہ کو استعمال ہى نہیں کر سکتى بلکہ ممکن ہے کہ آپ بھى دور حاضر کے اسلحہ سے جنگ کریں یہ بھى ممکن ہے کہ نیا اسلحہ بنائیں کہ جو اس وقت کے تمام اسلحہ پر غالب آجائے _

حقیقت یہ ہے کہ ہم آئندہ حالات و حوادث سے بے خبرہیں اور انسان کى سرنوشت و صنعت کى ہم کو اطلاع نہیں ہے اس لئے بغیر مدرک کے مستقبل کو ماضى پر قیاس کرنا صحیح نہیں ہے ہم نہیں جانتے کہ مستقبل میں صنعت و علوم اور تمدن میں کونسى قوم فوقیت لے جائیگى ہوسکتا ہے آئندہ مختلف اسلامى قومیں خواب غفلت سے بیدار ہوجائیں ، جزئی اختلافات سے چشم پوشى کرلیں ، اور سب پرچم توحید کے نیچے جمع ہوجائیں _ قرآں کے علوم و دستورات کو اپنا لائحہ بنالیں اور اسلام کے اصلاحى پروگرام اجراء کریں ، اپنى خداداد ثروت سے فائدہ اٹھائیں _ سستى اور گوشہ نشینى کى زندگى ترک کریں اور علوم و صنعت اور اخلاق میں تمدن بشریت کے علم بردار ہوجائیں مشرق و مغرب کى سرکش طاقت کو لگام چڑھائیں اور مصلح غیبى حضرت مہدى موعود کے قیام کیلئے زمین ہموار کریں _ پس امام ظہور فرمائیں گے اور اپنى اس طاقت کے ذریعہ جو آپ کے دست اختیار میں ہے اور خدا کى تائید و نصرت کے توسط سے سرکش و ظالم حکومتوں کا تختہ الٹ دیں گے اور پورى دنیا میں توحید و عدل کى حکومت قائم کریں گے _ اس وقت دنیا کے سائنس داں اور موجد اپنى آنکھوں سے دیکھیں گے کہ انکى کوشش و زحمتوں کے نتیجہ کو صلح و صفا اور لوگوں کى زندگى کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں صرف ہونا چاہئے جبکہ وہ استعمار اور لوگوں کو فریب دینے کیلئے استعمال ہوتا ہے ، اس سے انھیں تکلیف ہوگى _ لیکن کوئی چارہ کار نہ ہوگا _ بے شک وہ مہدى اسلام کى عدل خواہى کى آواز پر لبیک کہیں گے اور اس کے مقصد کى تکمیل کیلئے کوشش کریں گے _

ہم کیا جانتے ہیں ، ممکن ہے انسان مستقبل میں جہالت و عداوت ، عصبیت و خود پرستى سے دست کش ہوجائے اور اسلحہ سازى و ایٹم بم سازى کو ممنوع قرار دیدیا جائے اور اسلحہ کى فراہمى پر خرچ ہونے والے بے پناہ پیسے کو ثقافتى ، عمرانى اور انسان کى رفاہ کیلئے خرچ کرے _

 

1_ بحار الانوار ج 52 ص 358_