پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

قرآن اور مہدويت

قرآن اور مہدویت

فھیمى : اگر مہدویت کا عقیدہ صحیح ہوتا تو قرآن میں بھى اس کا ذکر ہوتا جبکہ اس آسمانى کتاب میں لفظ مہدى بھى کہیں نظر نہیں آتا _

ھوشیار : اول تویہ ضرورى نہیں ہے کہ ہر صحیح موضوع اپنى تمام خصوصیات کے ساتھ قرآن میں بیان ہو _ ایسى بہت سى صحیح چیزیں ہیں کہ جن کا آسمانى کتاب میں نام و نشان بھى نہیں ملتا _ دوسرے اس مقدس کتاب میں چند آیتیں ہیں جو اجمالى طور پر ایک ایسے دن کى بشارت دیتى ہیں کہ جس میں حق پرست ، اللہ والے ، دین کے حامى اور نیک و شائستہ افراد زمین کے وارث ہوں گے اور دین اسلام تمام مذاہب پر غالب ہوگا _ مثال کے طور پر ملاحظہ فرمائیں :

سورہ انبیاء میں ارشاد ہے :

ہم نے توریت کے بعد زبور میں بھى لکھد یا ہے کہ ہمار ے شائستہ اور شریف بند ے زمین کے وارث ہوں گے 1_

سورہ ء نور میں ارشاد ہے :

خدانے ایمان لانے والوں اور عمل صالح انجام دینے والوں سے وعدہ کیا ہے کہ انھیں زمین میں سى طرح خلیفہ بنائے گا جیسا کہ ان سے پہلے کے لوگوں کو بنا یا تھا ، تا کہ اپنے پسندیدہ دین کو استوار کردے اور خوف کے بعد انھیں مطمئن بنادے تا کہ وہ میرى عبادت کریں اور کسى کو میرا شریک قرار نہ دیں _2_

سورہ ء قصص میں ارشاد ہے :

ہمارا ارادہ ہے کہ ان گوں پر احسان کریں ، جنھیں روئے زمین پر کمزور بناد یا گیا ہے اور ، انھین زمین کا وارث قرار دیں _3_

سورہ ء صف میں ارشاد ہے :

خداوہى ہے جس نے اپنے رسول(ع) کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ مبعوث کیا تا کہ دین حق تمام ادیان و مذاہب ، پر غالت ہو جائے اگر چہ مشر کوں کو یہ نا گوار ہى کیوں نہ ہو _4

ان آیتوں سے اجمالى طور پر یہ بات سمجھ میں آتى ہے کہ دنیا پر ایک دن ایسا آئے گا جس میں زمین کى حکومت کى زمام مومنوں اور صالح لوگوں کے ہا تھوں میں ہوگى اور وہى تمدن بشریت کے میر کارواں ہوں گے _ دین اسلام تمام ادیان پر غالب ہوجائے گا اور شرک کى جگہ خدا پرستى ہوگى _ یہى درخشاں زمانہ مصلح غیبى منجى بشریت مہدى موعود کے انقلاب کادن ہے اور یہ عالمى انقلاب صالح مسلمانوں کے ذریعہ آئے گا _

 

1 _ انبیاء / 105
2_ نور / 550
3_ قصص / 4
4 _صف / 9