پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

شكر گزار كى عادت ڈالئے :

شکر گزار کى عادت ڈالئے :

پیسہ کمانا آسان کام نہیں ہزاروں زحمتیں اور پریشانیاں اٹھانى پڑتى ہیں _ انسان اپنے آرام و آسائشے کى خاطر مال و دولت پیدا کرتا ہے اور ذاتى طور پر اس بات سے دلچسپى رکھتا ہے _ اگر کسى پر احسان کرتا ہے یا کسى پر اپنى دولت خرچ کرتا ہے تو وہ اس بات کا متمنى ہوتا ہے کہ اس کى قدردانى کى جائے اور اس سلسلے میں اظہار تشکر اس کى ترغیب و ہمت افزائی کا سبب بنتا ہے _ اور اسے احسان و نیکى کرنے کى جانب مائل کرتا ہے _ نہ صر ف اس شخص کے حق میں زیادہ احسان کرنے کا باعث بنتا ہے ، بلکہ یہ احساس قدردانى مجموعى طور پر اس کو نیکى کرنے پر آمادہ کرتا ہے _ بلکہ ممکن ہے اظہار تشکر و سپاس گزارى اس پر اس حد تک اثر کرے کہ نیکى و احساس کرنا ، اس کى عادت ثانیہ بن جائے اور وہ ہر وقت اس کام کیلئے آمادہ رہے _ لیکن اگر اس کى قدردانى نہ کى جائے اور اس کے احسان کو نظر انداز کردیا جائے تو نیک کام انجام دینے میں اسے کوئی دلچسپى محسوس نہ ہوگى _ اپنے دل میں سوچے گا کہ میں نے ایسے احساس فراموش کے ساتھ بیکارى احسان کیا _ اور مال و دولت اس پر خرچ کردیا _

حق شناسى اور شکرگزارى ، پسندیدہ او رنیک اخلاق شمار ہوتى ہے اور انسان کو احسان و نکى کى اجانب مائل کرنے کا ایک بہت بڑا وسیلہ ہے _ حتى کہ خداوند عالم بھى جو کہ بے نیاز ہے _ اپنى نعمتوں پر شکر ادا کرنے نعمتوں کے جارى رہنے کى شرط قراردیتے ہوئے فرماتا ہے : اگر شکرادا کرو گے تو اپنى نعمتوں میں مزید اضافہ کروں گا _ (44)

خاتون محترم آپ کا شوہر بھى ایک انسان ہے اسے بھى قدردانى اچھى لگتى ہے _ وہ زندگى کے اخراجات پورے کرتا ہے _ محنت سے کماتا ہے اور اس عمل کو اپنا ایک اخلاقى اور شرعى فریضہ سمجھتا ہے اور اس کو انجام دے کر لذّت محسوس کرتا ہے _ لیکن آپ سے اس بات کا متمنى ہے کہ اس کے وجود کو غنیمت سمجھ کر اس کے کاموں کى قدردانى کیجئے _ جب کبھى ضروریات زندگى کى چیزیں خرید کر گھر لائے تو خوشى و مسرت کا اظہارکیجئے _ اس کا شکریہ ادا کیجئے _ جب آپ کے یا آپ کے بچوں کے لئے لباس ، جو تا یا کوئی دوسرى چیز لائے تو فوراً اس کا ہاتھ پکڑکے خوشى کا اظہار کیجئے _ اس سے اگر آپ '' شکریہ '' کہدیں تو کیا مضائقہ ہے؟ اگر پھل ہٹھائی یا کوئی دوسرى چیز لائے تو جلدى سے اس کے ہاتھ سے لے کر جگہ پر رکھ دیجئے _ اگر آپ بیمار پڑگئیں اور اس نے آپ کے علاج کے لئے کوشش کى تو صحت یاب ہونے کے بعد اس کى زحمات کا شکریہ ادا کیجئے اگر آپ کو تفریح کے لئے لے گیا یا سفر پر لے گیا تو اس کا شکریہ ادا کیجئے _ اگر آپ کو پیسے دیئےیں تو اس کى قدردانى کیجئے _ اس امر کا خیال رکھیں کہ اس کے کاموں کو حقیر اور معمولى نہ سمجھیں ، اس کى طرف سے بے اعتنائی نہ برتئے _ مذمّت نہ کیجئے _ اگر آپ اس کے کاموں کو سرا ہیں گى اور اس سے اظہار تشکر کریں گى تو یہ چیز اسے اپنى شخصیت کا احساس دلانے کا باعث بنے گى اور اس کى زندگى میں جوش و خروش پیدا کرنے اور مزید خرچ کرنے کے لئے اس میں اہمیت بندھانے کا سبب بنے گى _ وہ اور زیادہ کو شش کرے گا کہ آپ کى توجہ کو اپنى طرف مبذول کرے اور احسان کے ذریعہ آپ کے دل کو اپنے ہاتھ میں لے لے _ لیکن اگر آپ اس کے کاموں کو حقیر و معمولى سمجھیں گى اور اس کى زحمات کو یا اس کى شخصیت کو نظر انداز کریں گى تو اس کا دل سرد ہوجائے گا اور اپنے آپ سے کہے گا کہ میں بیکارہى اتنى زحمت اٹھاتا ہوں اور اپنى محنت کى کمائی ایسے ناقدردانوں پر خرچ کرتا ہوں جو میرى قدر نہیں کرتے اور میرے احسانوں کو معمولى سمجھتے ہیں _ اور اس طرح رفتہ رفتہ گھر اور زندگى سے اس کى دلچسپى کم ہوتى جائے گى _ یہاں تک کہ ممکن ہے ایسا بھى ہو کہ وہ خرچ کرنے سے پہلو تہى کرنے لگے اور فکر معاش کى طرف سے بے پروا ہوجائے _ یا روپیہ پیسہ اپنى تفریح پر اڑانے لگے _ یا دوسروں پر خرچ کرنے لگے _ بیچارہ مرد تو صرف چند تعریفى جملوں اور مفت کے خالى تشکر کے اظہار سے ہى خوش ہوجاتا ہے اور آپ اس سے بھى دریغ کرتى ہیں _

آپ کا کوئی عزیز یا دوست کوئی معمولى سا تحفہ یا پھولوں کا ایک گلدستہ آپ کو پیش کرتا ہے تو اس کا تو آپ سینکڑوں بار شکریہ بار شکریہ ادا کرتى ہیںلیکن اپنے شوہر کے دائمى احسانوں کے عوض آپ کہ منہ سے اظہار تشکر کے لئے معمولى سے الفاظ بھى نہیں نکلتے ؟

''شوہر داردى کے یہ طور طریقے نہیں ہیں_ در اصل آپ نے اپنے ذاتى مفادات کى تشخیص نہیں کى ہے _ غرور اور خودپسندى بڑى برى بلا ہے آپ سوچتى ہیں کہ شکریہ کا اظہار کرکے آپ چھوٹى ہوجائیں گى حالانکہ اس کے برعکس آپ کى محبوبیت میں اور اضافہ ہوجائے گا _ اور آپ حق شناس اور مہذب سمجھى جائیں گى _

امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ تم میں سے بہترین عورت وہ ہے کہ جب اس کا شوہر کوئی چیز خرید کرلائے تو اس کا شکریہ ادا کرے اور اگر نہ لائے تو راضى رہے _ (45) _ امام صادق (ع) یہ بھى فرماتے ہیں کہ جو عورت اپنے شوہر سے یہ کہے کہ تم نے میرے ساتھ کوئی بھلائی نہیں کى ، تو اس کے تمام اعمال باطل اور بے وقعت ہوجائیں گے _ (46) حضرت رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں : اگر کسى نے کسى شخص کے احسان کى قدردانى نہیں کى تو اس نے گویا خدا کا شکر بھى ادا نہیں کیا _ (47)

 

44_ سورہ ابراہیم آیت 7
45_ بحارالانوار ج 103 ص 239
46_ شافى _تالیف : محمدبن المرتضى معروف
47_ وسائل الشیعہ ج 11 ص 542