پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

خوش اخلاق بنئے


خوش اخلاق بنئے : جو خوش اخلاق ہوتا ہے ، لوگوں سے خندہ پیشانى سے پیش آتا ہے مسکراکے بات کرتا ہے ، حادثات و مشکلات کے مقابلے میں بردبارى سے کام لیتا ہے ، ایسا شخص سب کا محبوب ہوتا _ اس کے دوست زیادہ ہوتے ہیں _ سبھى چاہتے ہیں کہ اس سے تعلقات قائم کریں اور اس سے راہ و رسم بڑھائیں _ وہ شخص سب کى نظروں میں عزیز و محترم ہوتا ہے _ ایسا شخص اعصابى کمزورى اور نفسیاتى بیماریوں کا شکار نہیں ہوتا _ زندگى کى مشکلات اور پریشانیوں پر غلبہ پالیتا ہے _ خوش مزاج انسان زندگى کا صحیح لطف اٹھاتا ہے اور اس کى زندگى بہت سکون سے گزرتى ہے _
امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں : خوش اخلاقى سے بڑھ کر زندگى میں اورکوئی چیز نہیں _(32)


البتہ جو شخص بد اخلاق ہوتا ہے _ لوگوں سے ترش روئی سے ملتا ہے _ حوادث و پریشانیوں کے وقت نالہ و فریاد کرتاہے ، بلا وجہ شوروہنگامہ کرتا ہے _ بد مزاج اور بدزبان ہوتا ہے اس کى زندگى تلخ و ناگوار گزرتى ہے ، خود بھى ہمیشہ پریشان رہتا ہے اور اپنے ساتھ رہنے والوں کى زندگى بھى وبال جان بنادیتا ہے _ لوگ اسے ناپسند کرتے ہیں اور اس سے ملنے سے کتراتے ہیں وہ نہ خود ہى چین سے رہتا اور نہ ہى اپنے گھر والوں کو چین سے رہنے دیتا ہے _ نہ اسے ٹھیک سے نیندآتى ہے نہ اچھى طرح کھاپى سکتا ہے _طرح طرح کى بیماریاں خصوصاً اعصابى امراض ایسے شخص کو گھیر لیتے ہیں _ اس کى زندگى ہمیشہ تلخ رہتى ہے او رنالہ و فریاد کرتا رہتا ہے _ اس کے دوست کم ہوتے ہیں اور وہ کسى کا محبوب نہیں ہوتا _
پیغمبر اسلام صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں : بداخلاق انسان اپنے نفس کو دائمى رنج و عذاب میں مبتلا کرلیتا ہے _ (33)
خوش اخلاقى سب کے لئے لازم ہے _ اور خاص طور پر بیان بیوى کے لئے تو بہت ضرورى ہے کیونکہ ہمیشہ ساتھ رہتے ہیں اور ہم زندگى گزارنے پر مجور ہیں _

خاتون محترم اگر آپ چاہتى ہیں کہ آپ اور آپ کے شوہر اور بچوں کى زندگى اچھى طرح گزرے تو اپنے اخلاق کى اصلاح کیجئے _ ہمیشہ خوش و خرم اور مسکراتى رہئے _ تلخى اور جھگڑے سے پرہیز کیجئے _ خوش گفتار اور شیریں بیان بنئے _ آپ اپنى خوش اخلاقى کے ذریعہ اپنے گوہر کو بہشت برین بنا سکتى ہیں _ کیا یہ افسوس کى بات نہیں کہ بداخلاقى سے آپ اپنے گھر کو جہنّم میں تبدیل کردیں اور خود کو اور اپنے شوہر اور بچوں کو اس عذاب میں مبتلا کردیں _ آپ چاہیں تو فرشتہ رحمت بن سکتى ہیں گھر کے ماحول کو خوشگوار اور پرسکون بناسکتى ہیں _ متبسم چہرے اور خندہ پیشانى اور شیریں بیانى سے آپ اپنے شوہر اور بچوں کے دلوں کو مسرّت و شادمانى عطا کرسکتى ہیں ان کے دل سے رنج و غم مٹا سکتى ہیں _ کیا آپ جانتى ہیں_؟
صبح جب آپ کے بچے اسکول یا کام پر جارہے ہوں اور اگر آپ گر مجوشى اور مسکراہٹ کے ساتھ ان کو رخصت کریں تو ان کى روح او راعصاب پر کیسا اچھا اثر پڑے گا _ اور اپنے کاموں کو انجام دینے کے لئے ان میں کیسى تازہ لہردوڑجائے گى _
اگر آپ کو زندگى اور اپنے شوہر سے محبت ہے تو بداخلاقى سے گریز کیجئے کیونکہ اچھا اخلاق رشتہ ازدواج کو مستحکم بنانے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے _ اکثر طلاقیں بداخلاقى اور میاں بیوى میں ہم آہنگى نہ ہونے کے سبب انجام پاتى ہیں _ طلاقوں کے اعداد و شمار سے اس بات کى تائید ہوتى ہے _ اخلاقى اعتبار سے عدم ہم آہنگى ، خاندان میں اختلافات اور کشیدگى کى اہم وجہ ہوتى ہے _
خاتون محترم خوش اخلاقى اور عشق و حبت کے ذریعہ اپنے شوہر کا دل جیت لیجئے _ تاکہ وہ زندگى اور خاندان سے محبت کرے اور پورى توجہ او رلگن کے ساتھ اپنے کام میں مشغول رہے اور آپ کى آسائشے کے اسباب مہیا کرے _ آپ اگر اس سے خوش اخلاقى سے پیش آئیں گى تو وہ راتیں باہر گزار نے اور عیاشى کى فکر میں نہیں رہے گا اور جلدى گھر آئے گا _
ایک عورت نے عدالت میں شکایت کى کہ میرا شوہر ہمیشہ دو پہر اور رات کا کھانا باہر کھاتا ہے _
شوہر نے جواب دیا کہ اس کى وجہ یہ ہے کہ میرى بیوى ذرا بھى بناہ کرنا نہیں جانتى _ اور اس کا اخلاق بے حد خراب ہے _ اور دنیا کى بداخلاق ترین عورت ہے _
عورت فوراً اٹھى اورعدالت میں موجود لوگوں کے سامنے اپنے شوہر کو تھپڑ ماردیا _ (34)

یہ نادان عورت سمجھتى تھى کہ شکایات ، گالى ، اور مارپیٹ کے ذریعہ وہ اپنے شوہر کو گھر کى طرف ملتف کرسکے گى _جبکہ ایک عاقلانہ سادہ سى راہ موجود تھى اور وہ تھى خوش اخلاقى اور اچھا برتاؤ_


ایک عورت نے عدالت میں کہا میرا شوہر مجھ سے بات نہیں کرتا اور اخراجات اپنى ماں کے ذریعہ مجھے بھجواتا ہے _ مرد نے جواب میں کہا کہ چونکہ میں اپنى بیوى کى بداخلاقیوں سے تنگ آچکا ہوں اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بات نہ کروں اور اس بات کو پندرہ مہینے ہورہے ہیں _ (35)


ازدواجى زندگى کى اکثر مشکلات کو ہوشیارى اور اچھے اخلاق کے ذریعہ حل کیا جا سکتا ہے _ اگر آپ کا شوہر کم محبت کرتا ہے ، گھر پر زیادہ توجہ نہیں دیتا ، دیر سے گھر آتا ہے دوپہر اور رات کا کھانا باہر کھاتا ہے، بدسلوکى کرتا ہے ، بد مزاجى اور جھگڑاکرتا ہے ، اپنى دولت کو برباد کرتا ہے _ الگ ہونے اور طلاق دینے کى بات کرتا ہے تو آپ اس قسم کى سارى مشکلات کو اپنے اعلى اخلاق و کردار اور اچھے برتاؤ سے حل کرسکتى ہیں _ آپ اپنے رویئےیں تبدیلى پیدا کیجئے اور اچھے اخلاق کا اعجاز آفرین نتیجہ دیکھئے _
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: خداوند عالم ، خوش اخلاق انسان کو جہاد کا ثواب عطا فرماتا ہے _ اور صبح و شام اس پر ثواب نازل فرماتا ہے _ (36)


امام جعفر صادق (ع) یہ بھى فرماتا ہیں کہ : جو عورت اپنے شوہر کو اذیّت پہونچاتى ہے اور اس کو رنجیدہ رکھتى ہے خدا کى رحمت سے دور رہتى ہے اور جو عورت اپنے شوہر کا احترام کرتى ہے ، اس کو تکلیف نہیں پہونچاتى ، اس کى فرمانبردارى کرتى ہے ، وہ خوش نصیب اور عذاب سے نجات پانے والى ہوتى ہے _ (37)
کسى نے حضرت رسول خدا صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم سے عرض کیا کہ فلاں عورت بہت نیکے ہے _ روزے رکھتے ہے ، راتوں کو عبادت کرتى ہے ،لیکن بداخلاق ہے اوراپنے ہمسایوں کو اپنى زبان سے آزار پہونچاتى ہے _

آپ نے فرمایا: اس میں کوئی خوبى نہیں ہے _ وہ دوزخى ہے _ (38)


32_ بحارالانوار ج 71 ص 389
33_ بحارالانوار ج 73 ص 298
34_ رونامہ اطلاعات 23 جنورى سنہ 1972
35_ روزنامہ اطلاعت 25 آگست سنہ 1971
36_ بحارالانوار ج 71 ص 377
37_ بحار الانوار ج 103ص 253
38_ بحارالانوار ج 103 ص 253