پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

فاطمہ (ع) باپ كے بعد

فاطمہ (ع) باپ کے بعد

اس حالت میں کہ پیغمبر(ص) کا سر مبارک حضرت على (ع) کے زانو پر تھا اور جناب فاطمہ (ع) اور حسن (ع) اور حسین (ع) ، پیغمبر(ص) کے نازنین چہرے کو دیکھ رہے تھے اور رو رہے تھے کہ آپ کى حق بین آنکھ بند ہوگئی اور حق گو زبان خاموش ہوگئی اور آپ کى روح عالم ابدى کى طرف پرواز کرگئی، پیغمبر(ص) کى اچانک اور غیرمنتظرہ موت سے جہان کا غم اور اندوہ حضرت فاطمہ (ع) پر آپڑا وہ فاطمہ (ع) کہ جس نے اپنى عمر غم اور غصّہ اور گرفتارى میں کاٹى تھى صرف ایک چیز سے دل خوش تھیں اور وہ تھا ان کے والد کا وجود مبارک_ اس جانگداز حادثہ کے پیش آنے سے آپ کى امیدوں اور آرزؤں کا محل یکدم زمیں پر آگرا_ اسى حالت میں آپ باپ کى کمرشکن موت میں گریہ و زارى اور نوحہ سرائی کر رہى تھیں، اور حضرت على (ع) آپ کے دفن کے مقدمات کفن اور دفن میں مشغول تھے اچانک یہ خبر ملى کہ مسلمانوں کے ایک گروہ نے سقیفہ بنى ساعدہ میں اجتماع کیا ہے تا کہ پیغمبر(ص) کے جانشین کو مقرر کریں زیادہ وقت نہیں گزرا تھا کہ دوسرى خبر آملى کہ انہوں نے جناب ابوبکر کو پیغمبر صلى اللہ علیہ و آلہ و سلم کا جانشین اور خلیفہ منتخب کرلیا ہے_

گریہ و بکا اور غم و غصہ کے اس بحرانى وقت میں اتنى بڑى خبر نے حضرت فاطمہ (ع)  اور حضرت على (ع) کے مغز کو تکان دى اور ان کے تھکے ماندے اعصاب کو دوبارہ کوٹ کر رکھ دیا_ سبحان اللہ _ کیا میرے باپ نے حضرت على (ع) کو اپنا جانشین اور خلیفہ مقرر نہیں کیا؟ کیا دعوت ذوالعشیرہ سے لے کر زندگى کے آخرى لمحات تک کئی مرتبہ حضرت على (ع) کى خدمت کى سفارش نہیں کرتے رہے؟ کیا چند مہینہ پہلے ایک بہت بڑے اجتماع میں غدیر خم کے مقام پر انہیں خلیفہ معین نہیں فرمایا تھا؟ کیا میرے شوہر على (ع) کے جہاد اور فداکارى کا انکار کیا جاسکتا ہے؟ کیا على (ع) کى علمى منزلت کا کوئی شخص انکار کرسکتا ہے؟ مگر میرے باپ نے على (ع) کو بچپن سے اپنى تربیت اور تعلیم میں نہیں رکھا تھا؟ خدایا اسلام کا انجام کیا ہوگا؟ اسلام کو ایسے رہبر کى ضرورت ہے جو مقام عصمت پر فائز ہو اور لغزش اور انحراف سے دوچار نہ ہو_ آہ_ مسلمان کس خطرناک راستے پر چل پڑے ہیں؟

اے میرے خدا میرے باپ نے اسلام کے لئے کتنى زحمت برداشت کى ہے، میرے شوہر نے کتنى فداکارى اور قربانى دى ہے؟ میدان جنگ میں سخت ترین اور خطرناک ترین حالت میں اپنى جان کو خطرے میں نہیں ڈالا؟ میں ان کى زخمى بدن اور خون آلودہ لباس سے باخبر ہوں_ خدایا ہم نے کتنى مصیبتیں اور زحمات دیکھى ہیں_ فاقہ کاٹے ہیں وطن سے بے وطن ہوئے_ یہ سب کچھ توحید اور خداپرستى کے لئے تھا، مظلوموں کے دفاع کے لئے تھا اور ظالموں کے ظلم کا مبارزہ اور مقابلہ تھا_ مگر ان مسلمانوں کو علم نہیں کہ اگر على (ع) مسلمانوں کا خلیفہ ہو تو وہ اپنى عصمت اور علوم کے مقام سے جو انہیں میرے باپ کے ورثہ میں ملے ہیں مسلمانوں کے اجتماع اور معاشرے کى بہترین طریقے سے رہبرى کرے گا اور میرے باپ کے مقدس ہدف اور غرض کو آگے بڑھائے گا اور جو اسلام کو سعادت اور کمال کی  طرف لے جائے گا_

جى ہاں یہ اور اس قسم کے دوسرے افکار جناب زہراء (ع) کے ذہن اور اعصاب پر فشار وارد کرتے تھے اور اس بہادر اور شجاع بى بى کے صبر اور تحمل کى طاقت کو ختم کردیا تھا_