پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

نماز

نماز

واجب نمازیں چھ ھیں:

1۔ نماز پنجگانہ ۔

2۔ نماز آیات (سورج گھن و چاند گھن)

3۔ نماز میت۔

4۔ نماز طواف۔

5۔ وہ نمازیں جو قسم و نذر وغیرہ کی وجہ سے انسان اپنے اوپر واجب کرلے۔

6۔ نماز قضاء والدین (جو نمازیں نافرمانی کی وجہ سے ترک نہ کی ھو بلکہ قضا کرنا چاھتا تھا لیکن اس کو انجام نہ دے سکا ھو) اس کی قضا انجام دینا بڑے فرزند پر واجب ھے ۔


نماز پنجگانہ

نماز دین کا ستون ھے، بندے کو خدا سے نزدیک کرتی ھے آنحضرت (ص) نے فرمایا: خدا کی قسم میری شفاعت نماز کو (حقیر) معمولی سمجھنے والے اور ترک کرنے والے کو نھیں پھونچے گی۔ (۷۰)

تمام مسلمانوں کو پانچ وقت کی نماز پڑھنا واجب ھے، صبح کی دورکعت، ظھر کی چار رکعت، عصر کی چار رکعت، مغرب کی تین رکعت، اور عشا کی چار رکعت ۔


اوقات نماز

نماز صبح کا وقت، صبح صادق سے لے کر سورج نکلنے کے وقت تک ھے ۔
نمازظھر و عصر کا وقت سورج کے زوال سے لے کر غروب آفتاب تک ھے۔
نماز مغرب و عشا سورج ڈوبنے (مغرب) سے لے کر آدھی رات تک ھے آدھی رات جو تقریباً گیارہ بجکر ۱۵ منٹ پر ھوتی ھے ۔


وضو

وضو کا طریقہ
1۔ پھلے نیت کرے کہ خدا کی خوشنودی کے لئے وضو انجام دیتا ھوں قربةً الی اللہ۔
2۔ چھرے پر بال اگنے کی جگہ سے ٹھڈی کے آخری حصے تک ۔
3۔ داھنے ہاتھ کو کھنی سے لے کر انگلیوں کے آخری سرے تک (یعنی اوپر سے نیچے کی طرف) دھوئے ۔
4۔ بائیں ہاتھ کو کھنی سے لے کر انگلیوں کے آخری سرے تک یعنی اوپر سے نیچے کی طرف دھوئے ۔
5۔ داھنے ہاتھ کی تری سے، سر کے اگلے حصہ پر اوپر سے نیچے کی طرف کھینچے۔
6۔ اور داھنے ہاتھ کی بچی ھوئی تری سے داھنے پیر کی انگلیوں سے لے کر پیر کے ابھار تک کھینچے ۔
7۔ بائیں ہاتھ سے بائیں پیر کی انگلیوں سے لے کر پیر کے ابھار کی جگہ تک کھینچے ۔
اذان (۷۱)

نماز سے پھلے اذان کھنا مستحب ھے، اس کی ترتیب یہ ھے:

اَللّٰہُ اَکبَرُ ۴ مرتبہ

اللہ سب سے بڑا ھے ۔

اَشہَدُ اَن لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُُ ۲ مرتبہ

میں گواھی دیتا ھوں کہ خدا کے علاوہ کوئی معبود نھیں ھے ۔

اَشہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَسُولُ اللّٰہِ ۲ مرتبہ

میں گواھی دیتا ھوں کی محمد (ص) بن عبد اللہ، اللہ کے رسول ھیں۔

حَی عَلیٰ الصَّلٰوةِ۲مرتبہ

نماز کے لئے جلدی کرو ۔

حَی عَلیٰ الفَلَاحِ ۲ مرتبہ

کامیابی کے لئے جلدی کرو ۔

حَی عَلیٰ خَیرِ العَمَلِ ۲مرتبہ

بھترین عمل کے لئے جلدی کر و

اَللّٰہُ اَکبَرُ۲مرتبہ

خدا اس سے بزرگ و برتر ھے کہ اس کی توصیف کی جائے ۔

لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ۲مرتبہ

خدا کے علاوہ کوئی معبود نھیں ھے ۔

 

اقامت

نماز کے لئے اذان کے بعداقامت کھنا مستحب ھے،اس کی ترتیب یہ ھے:

اَللّٰہُ اَکبَرُ۲ مرتبہ

خدا اس سے بزرگ و برتر ھے کہ اس کی توصیف کی جائے ۔

اَشہَدُ اَن لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ۲مرتبہ

میں گواھی دیتا ھوں کہ خداکے علاوہ کوئی معبود نھیں ھے ۔

اَشہَدُ اَنَّ مُحَمَّداًرَسُولُ اللّٰہِ۲ مرتبہ

میں گواھی دیتا ھوں کہ محمد (ص) خدا کے بھیجے ھوئے رسول (ص) ھیں۔

حَی عَلیٰ الصَّلٰوةِ ۲ مرتبہ

نماز کے لئے جلدی کرو

حَی عَلَیٰ الفَلاَحِ ۲ مرتبہ

کامیابی کے لئے جلدی کرو

حَی عَلَیٰ خَیرِ العَمَلِ۲مرتبہ

بھترین عمل کے لئے جلدی کرو ۔

قَد قَامَتِ الصَّلَوٰةُ ۲ مرتبہ

نماز قائم ھوگئی ۔

اَللّٰہُ اَکبَرُ ۲ مرتبہ

اللہ سب سے بڑا ھے۔

لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ۱ مرتبہ

خدا کے علاوہ کوئی معبود نھیں ھے ۔
نماز پڑھنے کا طریقہ

 

نماز میں چند چیزوں کا انجام دینا ضروری ھے:

1۔ نیت: قبلہ رخ کھڑے ھونے کے بعد (قصد) نیت کریں میں دو رکعت نماز صبح پڑھتا ھوں واجب قربة ً الی اللہ ۔

2۔ تکبیرة الاحرام: نیت کے بعد ہاتھوں کو کان کی لو تک لیجا کر کھیں” اللہ اکبر“ پھر ہاتھوں کو نیچے لائیں ۔

3۔ قرائت: تکبیرة الاحرام کے بعد سورہ حمد کو شروع کریں:

بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ ۔ اَلحَمدُ لِلّٰہِ رَبِّ العٰالَمِینَ۔ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ ۔ مَالِکِ یومِ الدِّینِ۔ اِیاکَ نَعبُدُ وَاِیاکَ نَستَعِینُ۔ اِھدِنَاالصِّرَاطَ المُستَقِیمَ ۔ صِرَاطَ الَّذِینَ اَنعَمتَ عَلَیھِم غَیرِ المَغضُوبِ عَلَیھِم وَلَا الضَّالِّینَ ۔

ترجمہ: خداوند رحمن و رحیم کے نام سے (شروع کرتا ھوں) ساری تعریفیں اس خدا کے لئے مخصوص ھیں جو جہانوں کو پالنے والا ھے، جو دنیا میں سب پر رحم، اور آخرت میں صرف مومنین پر رحم کرنے والا ھے، قیامت اور جزا کے دن کا مالک ھے، پروردگار صرف تیری عبادت کرتے ھیں، اور صرف تجھ سے مدد مانگتے ھیں، ھم کو صراط مستقیم پر ثابت قدم رکھ، ایسے لوگوں کا راستہ جن پر تو نے اپنی نعمتیں نازل کی ھیں، ان لوگوں کا راستہ نھیں، جن پر تو نے غصب نازل کیا ھے اور گمراھوں کا راستہ ۔

نکتہ ۱) سورہ حمد پڑھنے کے بعد قرآن مجید سے کوئی ایک سورہ پڑھیں مثلا سورہ توحید اس طرح:

بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ

قُل ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ۔ اَللّٰہُ الصَّمَدُ ۔ لَم یلِد وَلَم یولَد ۔ وَلَم یکُن لَّہ کُفُواً اَحَدٌ۔

ترجمہ: اللہ کے نام سے شروع کرتا ھوں جو رحمن و رحیم ھے، اے پیغمبر ! کہہ دیجئے وہ خدا یکتا ھے، وہ خدا سب سے بے نیاز ھے مگر سب اس کے نیاز مند ھیں، کوئی اس سے نھیں پیدا ھواھے اور نہ وہ کسی سے پیدا ھوا ھےاور کوئی اس کا مثل و نظیر نھیں ھے ۔

نکتہ ۲) مردوں پر واجب ھے کہ نماز صبح و مغرب و عشا میں سورہ حمد اور دوسرا سورہ بلند آواز سے پڑھیں ۔

نکتہ ۳) تکبیرة الاحرام (اللہ اکبر) کھتے وقت ہاتھوں کا کان کی لو تک اٹھانا واجب نھیں بلکہ مستحب ھے ۔

4۔ رکوع: سورہ حمد اور دوسرے سورہ کے بعد رکوع میں جائیں، یعنی اس انداز میں جھک جائیں کہ ہاتھ دونوں گھٹنوں تک پھنچ جائے اور پھر پڑھیں:

”سُبحَانَ رَبِّی العَظِیمِ وَ بِحَمدِہ “

یا تین مرتبہ کھیں ”سُبحَانَ اللّٰہ“ِیعنی میرا عظیم پروردگار ھر عیب و نقص سے پاک و منزہ ھے اور میں اس کی حمد و ثنا، کرتا ھوں، رکوع کے بعد سیدھے کھڑے ھوجائیں اور کھڑے ھو کر کھیں:”سَمِعَ اللّٰہُ لِمَن حَمِدَہ “ (خدا وند عالم اپنے بندے کی حمد وثنا قبول کرنے والا ھے) پڑھنا مستحب ھے ۔

5۔ سجدہ: رکوع کے بعد سجدہ میں جائیں یعنی پیشانی کو زمین پر یا جو چیز اس سے اگتی ھے (لیکن کھانے اور پھننے والی نہ ھو) اس پر رکھیں اور حالت سجدہ میں پیشانى، دونوں ہاتھوں کی ھتھیلی اور دونوں گھٹنے دونوں انگوٹھے کے سرے کو زمین پر رکھیں پھر پڑھیں: ”سُبحَانَ رَبِّی الاَعلَیٰ وَبِحَمدِہ “یا تین مرتبہ ”سبحَانَ اللّٰہ ِ “ (میرا پروردگار ھر ایک سے بالا وبرتر ھے اور ھر عیب و نقص سے پاک و منزہ ھے اور میں اس کی حمد کرتا ھوں) پڑھیں ۔ پھر سجدہ سے سر اٹھائے اور تھوڑا ٹھھر کر پھر دوبارہ سجدہ میں جائیں اور سجدہٴ دوم سے سر اٹھا کر تھوڑی دیر بیٹھیں اور دوسری رکعت کے لئے کھڑے ھو جائیں اور کھڑے ھوتے وقت پڑھیں ” بِحَولِ للّٰہِ وَقُوَّتِہ اَقُومُ وَاَقعُدُ“میں اللہ تبارک وتعالیٰ کی قدرت و مدد سے کھڑا ھوتا اور بیٹھتا ھوں، کھنا مستحب ھے جب سیدھے کھڑے ھوگئے تو مطمئن ھو کر الحمد اور دوسرا سورہ پھلی رکعت کی طرح پڑھیں ۔

6۔ قنوت: سورہ حمد اور دوسرے سورہ سے فارغ ھونے کے بعد دونوں ہاتھوں کو چھرے کے سامنے لا کر قنوت (دعا) پڑھیں: ”رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنیا حَسَنَةً وَفِی الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ“ (اے پروردگار! دنیا اور آخرت میں ھم کو حسنہ مرحمت فرما اور جھنم کے عذاب سے بچا) دونوں ہاتھوں کو نیچے لائیں اور مثل سابق رکوع کریں۔

توجہ: قنوت پڑھنا واجب نھیں بلکہ مستحب اور فضیلت و ثواب کا باعث ھے ۔

7۔ تشھد: تمام نمازوں میں دوسری رکعت کے کامل کرنے کے بعد دوسرے سجدہ سے سر اٹھا کر بیٹھ جائیں اور اس طریقے سے تشھد پڑھیں: ”اَلحَمدُ لِلّٰہِ اَشہَدُ اَن لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحدَہ لَا شَرِیکَ لَہ وَاَشہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبدُہ وَرَسُولُہ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّآلِ مُحَمَّدٍ “ میں گواھی دیتا ھوں کہ خدا کے علاوہ کوئی پرستش کے قابل نھیں ھے وہ یگانہ ھے اور اس کا کوئی شریک نھیں ھے، اور میں گواھی دیتا ھوں کہ محمد (ص) خدا کے بندے اور اس کے رسول ھیں خداوند عالم محمد (ص) اور ان کی آل پر درود بھیج ۔

توجہ: نماز مغرب میں پھلے تشھد کے بعد سلام نھیں پڑھنا چاھیے بلکہ کھڑے ھوجائیں اور کھڑے ھوکر اطمینان کی حالت میں تیسری رکعت کو شروع کریں پھر رکوع و سجود و تشھد کے بعد سلام پڑھیں، اور نماز ظھر و عصر و عشا میں پھلے تشھد کے بعد سلام نھیں پڑھیں گے بلکہ کھڑے ھو کر تیسری اور چوتھی رکعت انجام دینے کے بعد بیٹھ کر تشھد و سلام پڑھا جائے گا ۔

8۔ سلام: نماز صبح میں تشھد کے بعد سلام اس طرح سے پڑھیں:

اَلسَّلَامُ عَلَیکَ اَیھَا النَّبِی وَرَحمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہ

اَلسَّلَامُ عَلَینَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِینَ

اَلسَّلاَمُ عَلَیکُم وَرَحمَةُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہ

اے نبی (ص)! آپ پر سلام اور خدا کی رحمت و برکت ھو ھم پر اور خدا کے تمام نیک بندوں پر سلام ھو، اے نماز تم پر سلام اور خدا کی رحمت و برکتیں ھوں ۔

9۔ تسبیحات اربعہ: نماز مغرب کی تیسری اور نماز عشا ظھر و عصر کی تیسری و چوتھی رکعت میں سورہ حمد کے بجائے تسبیحات اربعہ پڑھیں گے:

سُبحَانَ اللّٰہِ وَالحَمدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکبَرُ

خداوند عالم پاک ومنزہ ھے حمد و ثنا اس کے لئے مخصوص ھے اس کے علاوہ کوئی خدا نھیں خدا اس سے کھیں بزرگ ھے کہ اس کی تعریف کی جائے ۔

توجہ: نماز پڑھنے والے کا جسم و لباس پاک ھونا چاھیے اور لباس کے پاک ھونے کے ساتھ مباح اور حرام گوشت رکھنے والے جانور یا مردار کی جلد اور کھال سے بنا ھوا نھیں ھونا چاھیے ۔

توجہ: نماز پڑھنے والی عورت، جنابت و حیض و استحاضہ و نفاس سے اور مرد جنابت سے پاک ھو ۔
نماز کے ارکان

نماز کے پانچ ارکان ھیں:

1۔ نیت۔

2۔ تکبیرة الاحرام۔

3۔ قیام، تکبیرة الاحرام کھتے وقت اور رکوع میں جانے سے پھلے جس کو قیام متصل بہ رکوع کھاجاتا ھے یعنی رکوع سے پھلے کھڑے ھونا۔

4۔ رکوع۔

5۔ دونوں سجدے عمداً و سھواً یا ان ارکان کو کم یا زیادہ کرنے سے نماز باطل ھوجاتی ھے ۔


نماز کو باطل کرنے والی چیزیں

ان کاموں کو انجام دینے سے نماز باطل ھوجاتی ھے:

1۔ چاھے عمداً ھو یا سھواً وضو کے ٹوٹ جانے سے نماز باطل ھوجاتی ھے ۔

2۔ جان بوجھ کر دنیا کے متعلق گریہ کرنا ۔

3۔ عمداًقہقہ کے ساتھ ھنسنا ۔

4۔ جان بوجھ کر کھانا اور پینا ۔

5۔ بھول کر یا جان بوجھ کر کسی رکن کو کم یا زیادہ کردینا ۔

6۔ حمد کے بعد آمین کھنا ۔

7۔ سھواً یا عمداً قبلہ کی طرف پیٹھ کرنا ۔

8۔ بات کرنا ۔

9۔ ایسا کام کرنا جس سے نماز کی صورت ختم ھو جائے جیسے تالی بجانا اوراچھلنا، کودنا وغیرہ۔

10۔ پیٹ پر ہاتھ باندھنا (اھل سنت کی طرح) ۔

11۔ دو رکعتی یا تین رکعتی نماز کی رکعتوں میں شک کرنا ۔


مسافر کی نماز

ان شرائط کے ساتھ مسافر کو چاھیے کہ چار رکعتی نماز کو دو رکعت پڑھے:

1۔ آٹھ فرسخ جانے کا ارادہ رکھتا ھو (۴۳ کلو میٹر) یا چار فرسخ جائے اور واپس آئے ۔

2۔ کثیر السفر نہ ھو، یعنی ڈرائیور یا ملاح (ناؤ چلانے والے) کے مانند نہ ھو کہ اس کا کام ھی سفر میں رھتا ھے ۔

3۔ تاجر نہ ھو کہ سفر کی حالت میں تجارت کرتا ھو ۔

5۔ اس کا سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ھو، جیسے سفر کرے چورى یا مومن کے قتل کرنے کے لئے اسی طرح عورت بغیر شوھر کی اجازت کے گھر سے باھر نکلے یا بیٹا اور بیٹی اپنے والدین کی اجازت کے بغیر فرار کریں ۔

6۔ آٹھ فرسخ سے پھلے اس کا وطن یا دس دن قیام نہ کرے ۔

نکتہ ۱) جو مسافر سفر میں ایک جگہ دس دن رھنے کا ارادہ رکھے تو جب تک وہاں پر قیام ھے نماز پوری پڑھے اور وہ مسافر جو تیس دن تک متردد حالت میں رہ رھاھو تیسویں دن کے بعد چاھیے کہ نماز کو پوری پڑھے ۔

نکتہ ۲) جو شخص سفر کا ارادہ رکھتا ھے اپنے وطن سے یا رھنے کی جگہ سے اس کو چاھیے کہ حد ترخص کے بعد نماز کو قصر اور روزہ کو افطار کرلے اس سے پھلے نماز قصر اور روزہ باطل نھیں کرنا چاھیے (حدِّ ترخص) مسافر اپنے گھر سے اس قدر دور نکل جائے کہ شھر کی آوازِ آذان سنائی نہ دے اور نہ ھى

شھر کی دیوار دکھائی دے، اس سے پھلے وہ شخص شرعی مسافر نھیں ھے ۔


نماز آیات

نماز آیات پڑھنے کا وقت سورج گھن، چاند گھن، زلزلہ اور غیر عادی حادثہ جس سے اکثر لوگ خوف محسوس کریں مثلاً سیاہ و سرخ آندھی اس وقت ھر مسلمان پر واجب ھے کہ وہ نماز آیات بجالائے ۔

نماز آیات کا طریقہ

1۔ وضو کے بعد قبلہ رخ کھڑا ھوکر نیت کرے کہ میں نماز آیات پڑھتا ھوں (قُربَةً اِلَی اللّٰہِ)

2۔ نیت کے بعد دونوں ہاتھوں کو کانوں کے برابر لے جا کر کھے ” اللہ اکبر“۔

3۔ سورہ حمد اور دوسرا سورہ پڑھے پھر رکوع میں جائے اور ذکر رکوع کو بجا لائے ۔

4۔ رکوع سے سر اٹھا کر سورہ حمد اور دوسرا سورہ پڑھے پھر رکوع میں جائے اسی طرح انجام دے یہاں تک کہ پانچ سورہ حمد اور پانچ رکوع تمام ھوجائے ۔

5۔ پانچویں رکوع کے بعد سجدہ میں جائے اور نماز پنجگانہ کی طرح دو سجدہ بجالائے ۔

6۔ دوسری رکعت کے لئے کھڑا ھو جائے اور رکعت اول کی طرح اس کو بھی بجا لائے اور پانچویں رکوع کے بعد سجدہ بجالائے ۔

7۔ دونوں سجدہ کے بعد تشھد اور سلام پڑھکر نماز تمام کرے ۔

توجہ: نماز آیات کا وقت سورج اور چاند گھن کے وقت سے شروع ھوجاتا ھے یہاں تک کہ یہ گھن ختم ھوجائے لیکن اور دوسری نماز آیات (جیسے زلزلہ و سیاہ و سرخ آندھی) جس وقت بھی پڑھیں، ادا ھے ۔

70. وافى، ج۲، جزء پنجم، ص ۱۳ ۔
71. مراجع تقلید نے کھاھے کہ ” اَشہَدُ اَنَّ عَلِیاً وَلِی اللّٰہِ “ (میں گواھی دیتا ھوں کہ حضرت علی (ع) تمام لوگوں پر اللہ کے ولی ھیں) اذان و اقامت کا (جز) حصہ نھیں ھے، لیکن ” اَشہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَسُولُ اللّٰہِ “ کے بعد ” اَشہَدُ اَنَّ عَلِیاً وَلِی اللهِ “ بقصد تبرک و تیمن کھنا بھتر ھے ۔ (توضیح المسائل مسئلہ ۹۱۹)