پایگاه اطلاع رسانی آیت الله ابراهیم امینی قدس سره

تيسرا سبق: داؤد اور سعيد سر كوگئے

تیسرا سبق
3 داؤد اور سعید سیر کو گئے


داؤد اور سعید باپ کے ساتھ باغ میں سیر کرنے گئے _ باغ بہت خوبصورت تھا درخت سرسبز اور بلند تھے _ رنگارنگ عمدہ پھول تھے _ باغ کے وسط میں ایک نہر گزرتى تھى کہ جس میں بطخیں تیر رہى تھیں _ بطخیں بہت آرام سے پانى میں تیر رہى تھیں وہ پانى میں اپنا سرڈبوکرکوئی چیز پکڑکرکھارہى تھیں _ اچانک سعید نے ایک چڑیا دیکھى کہ جس کے پر تر ہو چکے تھے اور وہ نہیں اڑ سکتى تھى اس نے داؤد سے کہا:
بھائی جان دیکھئے : اس بیچارى چڑیا کہ پر پھیگ چکے ہیں اور وہ نہیں اڑ سکتى داؤد نے ایک نگاہ چڑیا پر او دوسرى نگاہ بطخوں پر ڈالى اور تعجب سے کہا کہ بطخوں کے پر کیوں نہیں بھیگتے کتنى آرام سے پانى میں تیر رہى ہیں اور جب پانى سے باہر آتى ہیں تو اس کے پر اس طرح خشک ہوتے ہیں _ جیسے وہ پانى میں گئی ہى نہیں _ سعید نے ایک نظر بطخوں پر ڈالى اور کہا آپ سچ کہہ رہے ہیں _ لیکن مجھے یہ علم نہیں کہ ایسا کیوں ہے ؟ بہتر یہى ہے کہ یہ بات اپنے والد سے پوچھیں کہ بطخوں کے پر کیوں نہیں بھیگتے اور چھڑیوں کے پر کیوں بھیگ جاتے ہیں

بطخوں کے پر کیوں نہیں بھیگتے
سعید اور داود ڈرتے ہوئے والد کے پاس گئے اور ان سے کہا _ ابا جان آیئےطخوں کو پانى میں تیرتے دیکھئے کہ ان کے پر بالکل نہیں بھیگتے _ ابا جان بطخوں کے پر کیوں نہیں بھیگتے ؟ یہ سب نہر کے کنارے آئے _ والد نے کہا: شاباش ابھى سے ان چیزوں کو سمجھنے کى فکر میں ہو انسان کو چاہیئے کہ وہ جس چیز کو دیکھے اس میں غور و فکر کرے اور جسے نہیں جانتا وہ اس سے پوچھے کہ جواسے جانتا ہے _ تا کہ یہ بھى اس سے آگاہ ہوجائے _

خوبصورت بطخوں کو خدا نے پیدا کیا ہے
چونکہ بطخوں کے پر چکنے ہوتے ہیں اس لئے پانى کا ان پر اثر نہیں ہوتا ہے اگر بطخوں کے پر چکنے نہ ہوتے تو پانى میں بھیگ جاتے اور بھارى ہوجاتے اور مرغابى پانى میں نہ تیر سکتى اور نہ ہوا میں اڑسکتى _
سعید نہ کہا: ابا جان یہ حکمت کس ذات کى تھی؟ بطخیں خود تو نہیں جانتى تھیں کہ کس طرح اور کس ذریعے سے وہ اپنے پروں کو چکنا بنائیں _ باپ نے جواب دیا : عالم اور مہربان خدا کہ جس نے تمام چیزوں کو پیدا کیا ہے _ وہ جانتا تھا کہ بطخوں کو پانى میں تیرنا ہے انہیں اس طرح پیدا کیا کہ ان کے پر ہمیشہ چکنے رہیں تا کہ وہ آسانى کے ساتھ پانى میں تیرسکیں _ اور ہوامیں اڑسکیں _

سوالات


1_ سعید اور داؤد باغ میں کس لئے گئے تھے؟
2_ انہوں نے باغ میں کیا دیکھا؟
3_ نہر کے کنارے چڑیا کیوں گرى پڑى تھى اور اڑنہیں سکتى تھی؟
4_ سعید کو کس چیز سے تعجب ہوا؟
5_ انسان کو جب کسى چیز کا علم نہ ہو تو کیا کرے ؟
6_ سوال کرنے کا کیا فائدہ ہے ؟
7_ جب کسى چیز کو نہ جانے تو کس سے پوچھے؟
8_ اگر بطخ کے پر چکنے نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟
9_ کیا بطخیں جانتى تھیں کہ اس کے پروں کو چکنا ہونا چاہیئے؟
10_ کس نے بطخ کو اس طرح پیدا کیا ہے کہ اس کے پر ہمیشہ کیلئے چکنے ہوتے ہیں؟
11_ ان چیزوں کو کس نے پیدا کیا ہے ؟

یہ جملے مکمل کیجئے


1_ خوبصورت بطخوں کو ... ... ... ... کسے پیدا کیا ہے
2_ شاباش ابھى سے تم ... ... ... ... کے سمجھنے کى فکر میں ہو
3_ ہم جن چیزوں کو دیکھتے ہیں اس میں ... ... ... ... کریں
4_ اور جسے نہیں جانتے وہ اس سے ... ... ... ... ... جو اسے جانتا ہے
5_ چونکہ بطخوں کے پر ... ... ... ... ... ... ... پانى کو وہاں تک نہیں پہونچنے دیتے
6_ اگر بطخوں کے پر چکنے نہ ہوتے تو ... ... ... ... ... ... جاتے
7_ اللہ تعالى کى ... ... ... ... ... ... مہربان ذات کہ جسے تمام چیزوں کو پید اکیا ہے ... ... ... ... کہ بطخوں کو ... ... میں تیرنا ہے انہیں ... ... ... ... کہ انکے پر ہمیشہ چکنے رہیں
8_ تاکہ وہ آسانى ... ... ... پانى میں ... ... ... اور ہوا میں ... ... ... سکے
9_ اللہ تعالى کى ... ... ... ... ... مہربان ذات ... ... ... ... ... ... بطخوں کى فکر میں بھى تھی